Saturday 17 August 2013

loog chehra badalte rehte hain

آج سن کر تمہارے لہجے کو
یونہی آنکھوں میں بھر لئے آنسو
اپنے تکیے کو اوڑھ کر خود پر
یونہی دل رو دیا ہے چپکے سے
آئینہ سامنے بھی آے تو
یونہی خود سے نظر نہیں ملتی
خود کو سمجھا رہا ہوں پہروں سے
اس میں دکھ کی تو کوئی بات نہیں
تھوڑا دنیا میں رہنا سیکھو اب
لوگ چہرہ بدلتے رہتے ہیں

0 comments:

Post a Comment