Sunday 18 August 2013

Tere hijer mein meri jaanwaqt kataa hai yoon

ترے ہجر میں
میری جان وقت کٹا ہے یوں
کہ میں جاتے لمحوں کی چاپ سنتا رہا کبھی
کبھی تیری یادوں کے سائے دل میں گھنے ہوئے
کبھی آنسوؤں کی جھڑی لگی
کبھی غم کی آندھی چلی
مگر
یہ چراغ جو تیری راہ میں
تیرے منتظر نے جلائے تھے
نہیں بجھ سکے
فقط اس لیے نہیں بجھ سکے
کہ یہ تیرے وعدہءِ وصل پر ہی جلے تھے
سو
تیرے انتظار میں لمحہ لمحہ بکھیرتے رہے روشنی
اور اب ایسا ہے
انہیں آندھیوں کا یا آنسوؤں کا بہاؤ
جلنے سے روک سکتا نہیں کبھی

0 comments:

Post a Comment