Thursday, 22 August 2013

Bichare howay logon ki ek ek baat rulaa deti hai

بچھڑے ہوئے لوگوں کی اک اک بات رلا دیتی ہے
ہم کو تو ہر جانے والی بات رلا دیتی ہے

ویسے تو ہم دل کے بڑے ہی پکے ہیں ہر غم میں
وہ تو کبھی کبھی یونہی برسات رلا دیتی ہے

جیسے پتھر کر دیتی ہے بعض اوقات خوشی بھی
جیسے بعض اوقات کوئی بارات رلا دیتی ہے

جنہوں نے ہار کبھی نہیں دیکھی ہوتی ہے جیون بھر
ایسوں کو تو چھوٹی سی اک مات رلا دیتی ہے

غموں سے تو کچھ اور بھی بڑھ جاتا ہے ضبط ہمارا
ہاں البتہ خوشیوں کی بہتات رلا دیتی ہے

0 comments:

Post a Comment